الیکٹرک بائیک چارجنگ کے دوران آگ لگنے سے مکمل طور پر جل کر راکھ ہوگئی۔

Getty Images

حیدرآباد: بھارتی شہر حیدرآباد میں چارجنگ کے دوران ایک الیکٹرک موٹر سائیکل آگ لگنے کے باعث مکمل طور پر راکھ ہوگئی۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق، تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے ایک نواحی علاقے قطب اللہ پور میں ایک الیکٹرک موٹر سائیکل میں اچانک آگ لگ گئی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب موٹر سائیکل کی بیٹری چارج کی جا رہی تھی۔ اچانک بھڑکنے والی آگ نے نہ صرف موٹر سائیکل کو نقصان پہنچایا بلکہ قریبی میڈیکل اسٹور کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

آگ کی شدت اس قدر تھی کہ دیکھتے ہی دیکھتے یہ الیکٹرک بائیک کو جلا کر خاکستر کر گئی۔ جب آگ نے جنم لیا تو لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، اور وہ فوراً اس جگہ سے دور ہٹنے لگے۔ محلے کے لوگ اس واقعے کی خبر ملتے ہی جمع ہوگئے اور صورتحال کو دیکھنے کی کوشش کی۔ آگ کی شدت نے قریبی میڈیکل اسٹور کے اگلے حصے کو بھی جزوی طور پر نقصان پہنچایا۔ اس واقعے نے علاقے میں ایک بڑا حادثہ پیش کر دیا جس کی وجہ سے لوگ خوفزدہ ہوگئے۔

اس واقعے کی وجہ سے سڑکوں پر ٹریفک کی صورت حال بھی متاثر ہوئی۔ لوگ جب یہ دیکھتے ہیں کہ آگ بھڑک رہی ہے تو فوری طور پر سڑکوں پر رکاوٹیں ڈالنے لگے، جس سے ٹریفک جام ہو گیا۔ مختلف گاڑیاں، رکشے اور موٹر سائیکلیں ایک دوسرے کے پیچھے لگ گئیں اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ایسے حالات میں، پولیس اور دیگر حکام نے ٹریفک کو کنٹرول کرنے کے لیے کوششیں شروع کر دیں۔

فائر بریگیڈ کے اہلکاروں کو واقعے کی اطلاع ملتے ہی فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچنے کی ہدایت دی گئی۔ وہ آگ پر قابو پانے کے لیے جلدی سے کام کرنے لگے۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیوں نے موقع پر پہنچ کر آگ کو بجھانے کی کوشش کی۔ آتش نشانی کے عملے نے ہنگامی طور پر آگ کی شدت کا اندازہ لگایا اور مختلف طریقوں سے آگ کو بجھانے میں مصروف ہوگئے۔

جب آگ پر قابو پایا گیا تو لوگوں نے سکون کا سانس لیا۔ تاہم، اس واقعے نے علاقے میں عوامی تحفظ کے حوالے سے کئی سوالات کھڑے کر دیے۔ لوگوں نے یہ سوچنا شروع کر دیا کہ کیا الیکٹرک بائیکز کا استعمال محفوظ ہے؟ اس واقعے نے یہ واضح کر دیا کہ الیکٹرک بائیکز کی بیٹریاں اگر مناسب طریقے سے چارج نہ کی جائیں تو یہ خطرناک ہو سکتی ہیں۔

حیدرآباد کے شہریوں نے مطالبہ کیا کہ حکام اس بارے میں اقدامات کریں تاکہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات سے بچا جا سکے۔ انہوں نے الیکٹرک بائیک کی بیٹریوں کی حفاظت کے معیار کو بہتر بنانے اور اس کی نگرانی کے لیے حکومتی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ اگر اس واقعے کی پیشگی اطلاع ملتی تو شاید اس نقصان سے بچا جا سکتا تھا۔

یہ واقعہ ہمیں یہ بھی یاد دلاتا ہے کہ ٹیکنالوجی کی ترقی کے ساتھ ساتھ ہمیں اس کے خطرات کو بھی سنجیدگی سے لینا ہوگا۔ خاص طور پر جب بات الیکٹرک گاڑیوں کی ہو، تو ان کی بیٹریاں اور دیگر حصے خاص توجہ کے مستحق ہیں۔ اس قسم کے واقعات صرف انفرادی نقصانات کا باعث نہیں بنتے بلکہ یہ معاشرتی سطح پر بھی کئی مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔

آخر میں، حیدرآباد کی اس واقعے نے ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کر دیا کہ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے وقت ہمیں کتنی احتیاط برتنا چاہیے، تاکہ ہماری حفاظت یقینی بنائی جا سکے اور ہم غیر محفوظ حالات کا شکار نہ ہوں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *