getty image
اسٹاک ہوم: سائنس دانوں نے روسی پرما فراسٹ میں 32,000 سال سے زائد عرصے سے محفوظ ایک گینڈا دریافت کیا ہے، جس کی جلد اور کھال ابھی بھی موجود ہیں۔
یہ گینڈا اُس وقت مر گیا تھا جب اس کی عمر تقریباً چار سال تھی، اور اس کی حالت نے سائنسدانوں کو معدوم ہونے والی نسلوں کے بارے میں مزید جاننے میں مدد فراہم کی ہے۔
اسٹاک ہوم یونیورسٹی میں ارتقائی جینومکس کے پروفیسر لیو ڈیلن نے بتایا کہ برفانی دور کے جانوروں کی باقیات کی اکثریت ہڈیوں اور دانتوں پر مشتمل ہوتی ہے، جس میں گوشت یا جلد جیسی کوئی چیز شامل نہیں ہوتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسی ممکنہ سینکڑوں دریافتوں میں سے بہت کم معدوم جانداروں کی باقیات ایسی ملتی ہیں جو کہ گینڈے جیسی ہیں۔اسٹاک ہوم: سائنس دانوں نے روسی پرما فراسٹ میں 32,000 سال سے زیادہ پرانے ایک گینڈے کی باقیات دریافت کی ہیں، جس کی جلد اور کھال اب بھی محفوظ ہیں۔
یہ گینڈا تقریباً چار سال کی عمر میں فوت ہوا تھا، اور اس کی اچھی حالت نے سائنسدانوں کو معدوم ہونے والی نسلوں کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔
اسٹاک ہوم یونیورسٹی کے پروفیسر لیو ڈیلن، جو ارتقائی جینومکس کے ماہر ہیں، نے وضاحت کی کہ برفانی دور کے جانوروں کی زیادہ تر باقیات صرف ہڈیوں اور دانتوں تک محدود ہوتی ہیں، جبکہ گوشت یا جلد جیسی دیگر اشیاء ناپید ہوتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان ممکنہ سینکڑوں دریافتوں میں سے کچھ ہی ایسی معدوم جاندار کی باقیات ملتی ہیں، جن کی حالت اتنی اچھی ہو کہ انہیں گینڈے کی طرح دریافت کیا جا سکے۔ یہ دریافت نہ صرف سائنسدانوں کے لیے حیرت انگیز ہے بلکہ یہ برفانی دور کے جانوروں کی زندگی کے بارے میں بھی قیمتی معلومات فراہم کرتی ہے، جیسے ان کی خوراک، طرز زندگی، اور ماحولیاتی حالات۔
اس قسم کی دریافتیں، جن میں مکمل جلد اور کھال شامل ہوتی ہیں، سائنسی تحقیق میں نئے افق کھولتی ہیں اور ان جانوروں کی زندگی اور ان کے ماحولیاتی نظام کے بارے میں مزید سمجھنے میں مدد دیتی ہیں۔ یہ معلومات معدوم نسلوں کی بحالی اور ان کے تحفظ کے لیے بھی اہم ہیں، خاص طور پر جب موجودہ دور میں کئی جانور خطرے میں ہیں۔
Read More